زندگی بدلنے والا شخصی ایمان - ویس ہال، ویسٹ انڈیز
ویس ہال ویسٹ انڈیز کے بہت ہی مشہور اور نامور کرکٹ کے کھلاڑی ہیں جن کی پرورش باربیڈوس جیسے پسماندہ علاقے میں ہوئی جہاں ضروریات زندگی بھی ٹھیک طور سے میسر نہیں ہیں۔لیکن اب آئی سی سی نے 81 سالہ ہال کی زندگی کے سفر پر نظر ڈالی ہے۔
ہمارا گھر اگرچہ محبت سے بھر اتھا تاہم اِس میں موجودہ دور کی ضروریات زندگی کی ایک بھی سہولت موجود نہ تھی ۔ جب میں آٹھ (8 ) سال کا تھا تو مجھے اُمید تھی کہ کرکٹ ایک ایسا ذریعہ ہے جو مجھے بہتر زندگی گزارنے کے تجربہ سے ہمکنار کر سکتی ہے ۔ میرا مقصد یہ تھا کہ ایک دن میں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنوں ۔
میرے والد کی تنحواہ اتنی زیادہ نہ تھی اور میری والدہ بھی ایک سے زیادہ جگہ پر کام کرتی تھیں تاکہ وہ ہماری ضروریات کو پورا کر سکے ۔ میری والدہ ایک مضبوط ایمان اور اخلاقی اقدار کی حامل عورت تھیں اور میں ہمیشہ اُنہی کو دیکھتا ہوا بڑا ہوا۔ جب میں چھوٹا تھا تو مذہب سے لگاؤ رکھتا تھا مگر اِس حقیقت کو کافی دیر بعد سمجھ پایا کہ مجھے یسوع مسیح کو اپنا ذاتی نجات دہندہ قبول کرنا چاہیے اور خُدا کے ساتھ اپنے رُوحانی رشتے کے خاص تجربہ کو قائم کرنا چاہیے۔
بعد میں ایک سیاست دان کے طور پر میں نے خود کو ایک ٹی۔وی پروگرام میں ایک رپورٹر پر غُصہ کا اظہار کرتے ہوئے پایا ۔ میری والدہ نے یہ پروگرام ٹی۔وی پر دیکھا اور ایک سخت ردِّعمل کا اظہار کیا۔
اُنہوں نے کہا ،جس طرح کی پرورش میں نے اپنے بیٹے کی تھی تم ویسا کام نہیں کر رہے ۔
میری والدہ کی طرف سے اِس طرح کی سچی اور محبت بھری باتوں کی وجہ سے مجھے ہمیشہ مدد اور حوصلہ ملتا رہا۔
آج میں جو کچھ بھی ہوں اُس کو بنانے میں میری والدہ کے اثر اور نطم وضبط کا بڑا ہاتھ ہے ۔ بطور ویسٹ انڈیز کھلاڑی میں چاہتا ہوں کہ اپنے مخالف کھلاڑی کی عزت کروں نہ کہ اُسے اپنا دشمن سمجھوں۔
میرے بین الاقوامی کرکٹ کئیریر کا آغاز انڈیا کے خلاف شاندار میچ سے ہوا۔ میں خاص طور پر آسٹریلیا کے دو سیزن میں بہت اچھے سے کھیلا شیفیلڈ شیلڈ میں تھا میں ویسٹ انڈیز کا پہلا کھلاڑی تھا جس نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کی تھی ۔ایک بہت مشہور ٹیسٹ میچ جو دُنیا کرکٹ کی تاریخ میں برابر ہونے والے دو ٹیسٹ میچز میں سے ایک تھا ، آسٹریلیا کے خلاف برابر ہونے والے ٹیسٹ میچ کا آخری اوورمیں نے کروایا تھا ۔
اور لارڈزکی گراونڈ میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران وِزِڈن کرکٹرز المانک لکھتا ہے۔ ایک لمبے رن اپ سے گیند کرواتے ہوئے ہال اِس قدر شدت سے گیند کروا تا کہ جیسے اُسے ہر گیند پر وکٹ حاصل کرنا ہو ۔ کوئی بھی لارڈز کے گراونڈ کے اُس میچ کے آخری دن کو نہیں بھول سکتا ۔ جب وہ کئی گھنٹوں یِک بار دیگر بولنگ کرتا رہا۔
لیکن ابھی میرے پیشہ وارانہ سفر کا اختتام نہ ہوا تھا کہ میں مسیح خداوند کی طرف مڑا اور اُس سے کہا کہ میرے گناہ معاف فرما اور میرا شخصی نجات دہندہ بن جا۔اِس طرح میری نئی زندگی شروع ہوئی۔
میں نے اپنی زندگی کے بہترین سال اُس کی پیروی نہ کرتے ہوئے ضائع کر دئیے ۔اور جب سے میں یسوع کے پیچھے چل رہا ہوں۔تب سے یہ میری زندگی کے شاندار ارسال ہیں اب میں وسیٹ انڈیز ٹیم اور بہت سے کر کٹ کے کھلاڑیوں کی خدمت کر رہا ہوں۔یہ میرے لئے بہت خاص وقت تھا جب ویسٹ انڈیز ٹیم کے تیز ترین باولر میلکم مارشل نے اپنی زندگی کے آخری مہینہ میں اپنی ابدی زندگی کے بارے میں مجھ سے بات چیت کی۔ میں میلکم مارشل کو زندگی بدلنے والے شخصی ایمان سے متعارف کروانے پر بے حد خوش ہوں۔
یہ خداوند کو شخصی طور پر جاننے اور دوسروں میں اُس کی خدمت کرنے کی خوشی ہے۔
ویس ہال کی پسندیدہ آیت:
’’بلکہ میں اپنے خداوند مسیح یسوع کی پہچان کی بڑی خوبی کے سبب سے سب چیزوں کو نقصان سمجھتا ہوں۔ جس کی خاطر میں نے سب چیزوں کا نقصان اُٹھایا اور اُن کو کُوڑا سمجھتا ہوں تاکہ مسیح کو حاصل کروں۔‘‘
فلپیوں 8:3